صدر تحریکِ منہاجُ القرآن محترم ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کا ایک منفرد شاہ کار۔ اس کتاب میں ہندو مت کے نظریۂ آواگون اور اِسلام کے نظریۂ سات نفوس کے موضوع پر دل چسپ اَبحاث کی گئی ہیں۔
اِس کتاب میں واضح کیا گیا ہے کہ:
اِنسان کن دو بنیادی حقیقتوں کا مجموعہ ہے؟
موت کے بعد مرنے والا کس لافانی زندگی میں داخل ہوتا ہے؟
کیا اِنسانی زندگی کے اَعمال میں اَخلاقی معیار ہی بنیادی اَہمیت رکھتا ہے؟
کیا لافانیت ہی مختلف فلسفیانہ مباحث کا سبب ہے؟
فلسفہ آواگون یا نظریۂ تناسخ کیا ہے؟
اَہلِ تناسخ کے نزدیک رُوح اور جسم کا باہمی تعلق کیا ہے؟
کیا اِسلامی تصوف میں رُوحانیت کی ترقی کے سفر اور فلسفہ آواگون کے سات جَنموں کے تصور میں کوئی مشترکات تلاش کیے جاسکتے ہیں؟
کیا تناسخ کے نظریہ کا وجود ہندو مت کی قدیم مقدس تحریروں میں بھی پایا جاتا ہے؟
ہندومت اور بدھ مت کے دوبارہ تجسیم کے نظریہ میں کیا مماثلت ہے؟
کیا یہودی تصوف کی بنیادی تعلیمات میں نظریۂ تناسخ کا وجود پایا جاتا ہے؟
کیا مسلمان صوفی کا اپنے نفس کو مختلف مثالی شکلوں میں دیکھنے کا نظریۂ تناسخ سے کوئی تعلق ہے؟
کیا نفس کی سات مختلف روحانی حالتوں کی فلسفہ آواگون سے کوئی مماثلت ہے؟