اَعلیٰ ادب اور عمدہ کردار کا حصول صدقِ مقال، حسنِ اَعمال، صحبتِ صالحہ اور اَخلاق حسنہ سے ہوتا ہے۔ عمدہ وشریفانہ اطوار اور نفیس و مہذبانہ کردار کو ’’حسنِ ادب‘‘ کہتے ہیں، کیونکہ ادب ہی وہ دستِ احتساب ہے جو اَفرادِ معاشرہ کو عمدہ اَخلاق سے منظم کر کے خرافات و فضولیات کی دلدل میں اترنے سے روکتا ہے۔ ادب کی اسی اہمیت کے پیش نظر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے Noble Conduct and its Significance in Islam کے نام سے کتاب تالیف کی تھی، جس کا اردو ترجمہ چھپ کر منظرِ عام پر آ گیا ہے۔
منہاج یونی ورسٹی کے ’شیخ الاسلام مرکزِ علوم الروحانیۃ‘ اور فریدِ ملّت ریسرچ اِنسٹی ٹیوٹ کے اشتراک سے طبع ہونے والی شیخ الاسلام کی اس کتاب میں آدابِ اُلوہیت کو خاص انداز میں بیان کیا گیا ہے۔ کتاب کے دوسرے حصے میں صرف حسنِ ادب پر ائمہ کرام اور سلف صالحین کے 115 نادِر، ایمان افروز اور مؤثر القلوب اَقوال درج کیے گئے ہیں۔
یہ مختصر کتاب؛ علماء کرام، معلمین و اَساتذہ اور طلباء و مبلغین کے لیے خاص طور پر تالیف کی گئی ہے تاکہ اَعلیٰ اَخلاق و آداب کی حامل شخصیات تیار کی جاسکیں۔