قرآنِ مجید وہ زندہ کتاب ہے جو نبی اکرم ﷺ پر نازل ہوئی، یہ آپ ﷺ کا زندہ و جاوید معجزہ ہے جس کی چھوٹی سے چھوٹی آیت کی مثل بھی رہتی دنیا تک بڑے سے بڑا عالم نہ لاسکے گا۔ یہی وجہ ہے کہ اتنی صدیاں گزر جانے کے بعد ہر کوئی طوعاً و کرہاً اس کی صداقت و حقانیت کا اعتراف کیے بغیر نہیں رہ سکتا۔
کلامِ الٰہی کو قرآنِ مجید میں بلاغ سے تعبیر کیا گیا ہے اور اس کی تعلیمات کو نوعِ انسانی تک پہنچانے کا کامل اور مؤثر ترین ذریعہ قرآن حکیم اور حضور نبی اکرم ﷺ کی سیرت مطہرہ ہے۔ اس لیے آپ ﷺ کی ذاتِ گرامی سے تمسک ایک لازمی و لابدی امر ہے۔ ایسا تبھی ممکن ہے جب آپ ﷺ کی سیرتِ پاک کے تمام گوشوں کے ہر پہلو کو جملہ انسانیت پر اجاگر کیا جائے۔
زیرِ نظر کتابچہ میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اس نکتے کی توضیح کی ہے کہ قرآنی دعوت کی مؤثریت میں فرق آیا ہے اور نہ اس کی دعوت کو نسلِ انسانی تک پہنچانے کیلئے سیرتِ محمدی کے فیضان کا سلسلہ منقطع ہوا ہے، بلکہ سیرتِ محمدی ﷺ ہی بلاغِ الٰہی کا نتیجہ خیز ابلاغ ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم صدقِ دل کے ساتھ اس سرچشمۂ فیض سے خیرات طلب کرنے کیلئے اس کی طرف رجوع کیا جائے اور آپ ﷺ کی سیرتِ مطہرہ کا مطالعہ کریں اور قرآنی احکامات کو سمجھنے، ان پر عمل کرنے اور آگے پہنچانے کی کوشش کی جائے۔