خدمتِ خلق کا معاملہ اِسلام میں کتنا اَہم ہے، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ قرآن مجید اور حدیث نبوی ہر دو میں خدمتِ خلق اور فلاحِ اِنسانیت کی جا بجا تلقین کی گئی ہے۔ حضور نبی اکرم ﷺ یہ چاہتے کہ آپ کے ساتھی دوسروں کے لیے سراپا خیر اور بھلائی کا سرچشمہ بن جائیں۔ آپ ﷺ کی ان تعلیمات اور اس نہج پر اپنے اَصحاب کی تربیت کا نتیجہ تھا کہ حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں خدمتِ خلق کا جذبہ اس طرح رچ بس گیا کہ نفع بخش اور فیض رسانی اُن کی فطرتِ ثانیہ بن گئی۔
اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول مکرم ﷺ کے دین کی عظمت اور اِنسانوں کی خدمت و کفالت کے لیے مال و دولت خرچ کرنا صدقہ ہے لیکن اس کے ساتھ دینِ اسلام میں بہت سارے ایسے اَعمال ہیں جو صدقہ کے زُمرے میں آتے ہیں۔
خدمتِ خلق کے اِنہی اَعمال میں سے چالیس کو اِس کتاب ميں جمع کیا گیا ہے، تاکہ ہم اِس سے راہ نُمائی حاصل کریں اور معاشرے میں خدمتِ خلق کو فروغ دیں۔ یہ کتاب اُردو، عربی اور اِنگلش تین زبانوں میں ہے۔ یعنی بیک وقت تین زبانیں سمجھنے والا قاری اِس سے اِستفادہ کرسکتا ہے۔