اس کتاب میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری مدظلہ العالی نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے مابین بشری تقاضوں اور وقتی فتنوں کے باعث واقع ہونے والے تنازعات کی حقیقت کو بیان کیا ہے۔ یہ کتاب تین ابواب پر مشتمل ہے:
پہلے باب میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ اِن مشاجرات کی وجہ سے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر زبانِ طعن دراز کرنا ہرگز جائز نہیں، اِن معاملات میں اُمت کو معتدل، متوازن اور مناسب رویہ اختیار کرتے ہوئے طعن سے اجتناب کرنے کا حکم ہے۔
دوسرے باب میں احادیث نبوی، آثارِ صحابہ اور اُصول الدین کے ائمہ کے اَقوال کی روشنی میں بتلایا گیا ہے کہ ان مشاجرات میں اور بالخصوص سیدنا علی کرم اللہ وجہہ الکریم اور حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے باہمی تنازعہ میں چوتھے خلیفہ راشد امیر المؤمنین سیدنا علی رضی اللہ عنہ ہی حق پر تھے اور آپ کی خلافت علی منہاج النبوہ قائم تھی۔
کتاب کے آخری باب میں جملہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے لیے وجوبِ تعظیم اور لعن و طعن کی سخت ممانعت کے حوالے سے احادیث نبویہ اور اَقوالِ ائمہ پیش کیے گئے ہیں۔
اس شاہ کار تصنیف میں شیخ الاسلام نے زیر بحث معاملہ میں اُمت کے عقیدہ صحیحہ کو واضح کیا ہے۔