اِقتصادیات کا شعبہ بڑا وسیع ہے۔ یہ زندگی کے تمام گوشوں کا اِحاطہ کیے ہوئے ہے۔ علمی لحاظ سے بے شمار لوگوں نے اِس کی نوعیت، وسعت اور تنفیذی پہلوؤں کو اُجاگر کرنے کی غرض سے قلم اٹھایا لیکن اُس راہ کی نشان دہی نہ کرسکے جو اپنے اندر اُصول و ضوابط اور قابلِ عمل نظریات رکھتی ہو اور اِنسان کے معاشی تعطل اور اِستحصال دور کرنے کی صلاحیت سے آراستہ ہو۔ اِس ضمن میں اِقتصادیات کے ’’باوا آدم‘‘ Adam Smith سے لے کر عصرِ حاضر کے ماہرینِ معاشیات نے اپنی ایڑی چوٹی کا زور لگایا لیکن وہ اس نظریہ اور نظام کو پیش کرنے سے قاصر رہے جو اِنسانیت کو ذہنی سکون پہنچائے اور اس کے اِقتصادی مسائل کا قلع قمع کرے۔
اس کتاب میں شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے بنی نوع انسان کو اقتصادیات کے اس پہلو سے روشناس کرایا ہے جو آفاقی، ہمہ گیر، حقیقی، فطری اور قابلِ عمل ہے۔ مذاہبِ عالم میں صرف اور صرف اِسلام ہی کو یہ اِعزاز حاصل ہے کہ اس کے پیش کردہ معاشی نظریات اِنسانیت کے تمام اِقتصادی مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ سینکڑوں آیاتِ قرآنیہ اور اَحادیثِ نبویہ ﷺ کے جلو میں اِقتصادیاتِ اِسلام کے بنیادی تصورات پیش کرتے ہوئے ان کی تشریح و توضیح حقیقی علمِ معاشیات سے آگاہی، اَہمیت و اِفادیت اور قابلِ عمل اقدامات کی نشان دہی کی گئی ہے۔
یہ کتاب شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے قلمی مسودات اور لیکچرز پر مشتمل اقتصادیات اسلام کا mini encyclopedia اور تحقیق و تجسس کرنے والوں کیلئے مشعل راہ ہے۔ اس کتاب میں اسلامی معاشیات کی اساس و ارتقاء، اصول و ضوابط، اسلام کا تصورِ مال اور انفاق فی المال، اسلام کا تصورِ ملکیت، اسلامی معیشت میں امدادِ باہمی اور
فالتِ عامہ کا نظام، زمین، زراعت اور مزارعت، تجارت، شراکت اور مضاربت، صنعت اور لیبر پالیسی اور اسلامی معاشی نظام کی تنفیذ وغیرہ جیسے موضوعات شامل ہیں۔
فہرست
🔹 باب 1 : اسلامی معاشیات کی اساس اور ارتقاء
🔹 باب 2 : اسلامی نظام معیشت کے بنیادی اصول و ضوابط
🔹 باب 3 : اسلام کا تصور مال
🔹 باب 4 : اسلام کا تصور ملکیت
🔹 باب 5 : انفاق فی المال
🔹 باب 6 : اسلامی معیشت میں امداد باہمی اور کفالت عامہ کا نظام
🔹 باب 7 : زمین، زراعت اور مزارعت
🔹 باب 8 : تجارت، شراکت اور مضاربت
🔹 باب 9 : صنعت اور لیبر پالیسی (قرآن و سنت کے آئینے میں)
🔹 باب 10 : اسلامی معاشی نظام کی تنفیذ