اسلام میں ایک مسلمان کو فرائض کی بجا آوری کے لئے اللہ رب العزت کی توفیق کے ساتھ ساتھ بعض دیگر ایسے مستحسن طریقے اور ذرائع بھی میسر ہیں جن سے بلندی درجات اور خداوند کریم کا قرب نصیب ہوتا ہے، ان طریقوں میں سے ایک پسندیدہ اور آسان طریقہ توسُّل ہے۔ یہ بڑی سادہ اور بنیادی سی حقیقت ہے کہ توسُّل قربِ خداوندی کے حصول کے لئے دعا کی ایک شکل ہے اور پسندیدہ و جائز طریقوں میں سے ایک طریقہ ہے۔ اللہ رب العزت کی بارگاہ میں جس عمل یا شخصیت کو بطور وسیلہ پیش کیا جاتا ہے، اس سے مقصود یہ امید ہوتی ہے کہ ہم چونکہ اللہ کے عاجز، گنہگار اور خطاکار بندے ہیں جبکہ متوَسَّل بہِ اللہ کا محبوب و مقرب ہے، اس کے وسیلہ جلیلہ سے اللہ رب العزت ہمیں ہماری پریشانیوں اور آفات و بلیات سے نجات عطا فرمائے گا۔
بدقسمتی سے مسلمانوں کے باہمی اختلافات اور فکری انتشار کے باعث ایسے غیر متنازع اور خیر خواہی پر مبنی اعمال کی بجا آوری کو بھی مسلکی تعصب اور عناد کی بھینٹ چڑھا کر متنازعہ مسئلہ بنا دیا گیا حتی کہ بعض افراط و تفریط کا شکار لوگ آج اسے شرک و بدعت سمجھنے لگے ہیں۔ درحقیقت یہ معاملہ بھی ان دیگر معاملات کی طرح ہے جن میں محض جذبات یا تنگ نظری کی بنا پر غلط فہمی اور کج فکری پیدا ہوجاتی ہے اور پھر وہ کسی گروہ کی مجموعی علامت قرار دیکر من حیث الکل مبغوض ہوجاتا ہے۔
یہ کتاب شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے خطبات و دروس کا مرتّبہ مجموعہ ہے۔ اس میں موضوع سے متعلق ممکنہ اشکالات اور غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لئے روایتی تعصب اور عناد سے ہٹ کر ’’توسُّل‘‘کے صحیح مفہوم کو قرآن و حدیث کی روشنی میں ٹھوس دلائل کے ساتھ واضح کیا گیا ہے۔ اللہ جل جلالہ ہمیں دین اسلام کی صحیح سمجھ اور حکمت عطا فرمائے۔
وسیلہ کے قرآنی تصور اور اس کی اہمیت پر فکر انگیز کتاب
توسل کیا ہے؟ توسل کے شرعی مفہوم سے کیا مراد ہے؟
اس کی کو ن سی صورتیں جائز ہیں؟ انبیاء سے توسل کا کیا جواز ہے؟
بعداز وصال تاجدار کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے توسل کی کیا صورتیں ممکن ہیں؟
اصحابِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا طرزِ عمل کیا تھا؟
توسل پر ہر سوال کا محکم اور مدلل جواب