راہ طریقت میں روحانی سفر کا نقطۂ آغاز جو ہر سالک کیلئے اصل الاصول اولین ضابطے اور عمومی کلیے کا حکم رکھتا ہے، ثابت قدمی، استقامت اور عزم صمیم سے کتاب و سنت پر مبنی احکام الٰہیہ کی پیروی ہے جسے اہل تصوف ’’کتاب و سنت کی ملازمت‘‘ سے تعبیر کرتے ہیں۔ یوں تو قرآن و سنت سے ماخوذ شریعت مطہرہ کا ہر حکم اہل طریقت کیلئے واجب الاطاعت ہے اور سب احکام الٰہی کی اطاعت و پیروی واجب ہے تاہم راہ صفا کے سالک کیلئے عزم سفر باندھنے سے پہلے جس قدر اہمیت نماز کو حاصل ہے وہ کسی اور عمل کو نہیں اور جتنے روحانی فیوض و برکات اور فوائد و ثمرات تنہا عمل نماز کے اندر پوشیدہ ہیں وہ کسی اور عمل کے اندر نہیں۔
جملہ عبادات میں نماز ہی تنہا ایسا عمل ہے جسے آقائے دو جہاں ﷺ نے اہل ایمان کی معراج قرار دیا ہے۔ اس اجمال کی تفصیل یہ ہے کہ حضور ﷺ کی ذات ستودہ صفات کو نماز سے بے پناہ شغف اور رغبت تھی۔