تاریخ عالم شاہد عادل ہے کہ حاکم اور محکوم طبقات کے درمیان صدیوں پر محیط سیاسی اور طبقاتی کشمکش دراصل انسان کے بنیادی حقوق کی پامالی کا نتیجہ ہے اور یہ کشمکش اس وقت تک جاری رہے گی جب تک دنیا ابن آدم کو قانون اور حقوق دینے والے پیغمبر امن حضرت محمد ﷺ کی دہلیز سے اپنی غلامی کا رشتہ استوار کر کے افق عالم پر دائمی امن کی بشارتوں کے نزول کو یقینی نہیں بناتی۔ سیدنا حضرت ابراہیم علیہ السلام نے آتش نمرود میں بے خطر کود کر کلمہء حق کہنے کی جس پیغمبرانہ روایت کو آگے بڑھایا تھا وہ عظیم روایت ذبح اسماعیل سے ذبح حسین علیہ السلام تک تسلیم و رضا اور ایثار و قربانی کی ان کائناتی سچائیوں کی امین ہے جن کے بغیر تہذیب انسانی کے اجتماعی رویوں کی ہر تفہیم اور توجیہہ بے معنی اور غیر مؤثر ہوکر رہ جاتی ہے تاریخ اسلام حریت فکر کے امین انہی لمحات جاوداں کی عینی شاہد ہے، اقبال نے کیا خوب کہا ہے: غریب و سادہ و رنگیں ہے داستان حرم نہایت اس کی حسینؑ ابتدا ہے اسماعیلؑ اس ابدی حقیقت کی ترجمانی پر مبنی اقبال کا یہ شعر ہمیشہ سے اہل علم و نظر کو متوجہ کرتا رہا، ضرورت اس بات کی تھی کہ حکیم الامت کے ان جذبات کو باقاعدہ علمی اور تحقیقی قالب میں ڈھالا جاتا سو اس سعادت کے لئے قدرت نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی زبان حقیقت ترجمان کا انتخاب کیا۔ چنانچہ یہ کتاب آپ کے مختلف مواقع پر کئے گئے خطبات کا مجموعہ ہے۔
فہرست ابواب 🔹 خاندانِ رسول ﷺ کے لہو سے تحریر ہونے والی داستانِ حریت و اِیثار 🔹 واقعہ کربلا کیا شعور دیتا ہے؟ 🔹 کربلا کا پیغام کیا ہے؟ 🔹 ذبحِ اِسماعیلؑ سے ذبحِ حسینؑ تک ذبحِ عظیم کی تکمیل 🔹 اُسوۂ حسینؑ سے ماخوذ درسِ اِستقامت اور جذبۂ بقائے دین