درود و سلام اللہ تعالیٰ کی ان با برکت نعمتوں میں سے ہے جو اپنے دامن میں بے پناہ فیوض و برکات سمیٹے ہوئے ہیں۔ یہ ایسی لازوال دولت ہے کہ جسے مل جائے اس کے دین و دنیا سنور جاتے ہیں۔ درود و سلام محبوبِ خدا ﷺ کی تعریف، اللہ تعالیٰ کی رحمت کا خزانہ، گناہوں کا کفارہ، بلندیِ درجات کا زینہ، قربِ خداوندی کا آئینہ، خیر و برکت کا سفینہ ہے۔ مجلس کی زینت، تنگ دستی کا علاج، جنت میں لے جانے والا عمل، دل کی طہارت، بلاؤں کا تریاق، روح کی مسرت، روحانی پریشانیوں کا علاج، غربت و افلاس کا حل، دوزخ سے نجات کا ذریعہ اور شفاعت کی کنجی ہے۔
احادیث مبارکہ میں درود و سلام کے بے شمار فضائل و برکات کا ذکر ملتا ہے۔ درود و سلام ایک منفرد اور بےمثل عبادات، شاندار و مقبول عمل اور قربِ خدا وندی و قرب نبوی ﷺ کا بہترین ذریعہ ہے۔ مقبول ترین اور فوری اثرات و نتائج کے حامل اعمال میں اسے خاص اہمیت حاصل ہے۔ اس مقبولیت و اہمیت کی ایک خاص وجہ ہے جس کے پس پردہ ایک خاص حکمت کار فرما ہے۔
زیرِنظر کتاب میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے درود و سلام کی اہمیت اور اس کے مختلف گوشوں کو اجاگر کرنے کیلئے آیۂ صلوٰۃ کے الفاظ و مضامین اور معانی کا جائزہ لیا ہے