اللہ رب العزت نے حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مقدس ہستی کو تمام نبی نوع انسان کے لیے رحمۃ للعالمین بناکر بھیجا آپ کی مقدس شخصیت نہ صرف اللہ کے بندوں کو اللہ سے ملانے اور بزم جہاں میں شمع ہدایت بن کر آئی بلکہ آپ تمام بشری کمالات و محاسن کا مجموعہ اور سراپا حسن و جمال بن کر تشریف لائے۔ پیکر دلربا بن کے آئے، روح ارض و سما بن کے آئے، سب رسول خدا بن کے آئے، وہ حبیب خدا بن کے آئے۔ آپ کو رب کائنات نے چونکہ انسانوں کی ہدایت و رہنمائی کے لیے بھیجا اس لیے اللہ تعالیٰ نے آپ کو نہایت احسن تقویم کا شاہکار بناکر بھیجا۔ ہم دیکھتے ہیں کہ قرآن مختلف انداز میں کبھی تمثیل و تشبیہ سے کبھی رمز و اشارہ سے کبھی کنایہ مجاز سے اور کبھی صراحت وضاحت سے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حسن سراپا اور نور مجسم کا ذکر کرتا ہے تاکہ آپ کے حسن و جمال کے تذکرے سے اہل ایمان کے دلوں میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے عشق و محبت کا داعیہ پیدا ہو تاکہ محبوب کی تقلید و اتباع سے مشام جاں لذت و حلاوت کی چاشنی محسوس کرتے ہیں۔ بے شک یہ عظمت بلا شرکت غیرے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حصے میں آئی ہے کہ آپ جیسا حسین وجمیل، سراپا نور اللہ نے نہ پیدا کیا ہے نہ کرے گا۔ اس کتاب میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے قرآنِ مجید کی روشنی میں آقا علیہ السلام کے شمائل کو بیان کیا ہے۔